احمد ندیم قاسمی کی غزل Flashcards
(7 cards)
میں اور محبوب اگ اور پانی کی مانند ہے اس وجہ سے میں تنہا ہوں پر شعر
پھر یوں ہوا کہ راستے یکجا نہیں رہے
وہ بھی اناپرست تھے میں بھی اناپرست
انکھ سے تو سارے دیکھتے ہیں دل بینا ہونا چاہیے پر شعر
دل بینا بھی کر خدا سے طلب
آنکھ کا نور دل کا نور نہیں
میں نے اچھا کیا تو میں برا ہو گیا پر شعر
شاید کبھی خلوص کو منزل نہ مل سکے
وابستہ ہے مفاد ہر ایک دوستی کے ساتھ
خواہشوں پر امید نہ ہارو پر شعر
خداوندا یہ کیسی آگ سی جلتی ہے سینے میں
تمناجو نہ پوری ہو وہ کیوں پلتی ہے سینے میں
اتنے معجزے ہو گئے اب اور معجزہ کیا پر شعر
عروج آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں
کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہِ کامل نہ بن جائے
سقراط نے اپنی جان گوا دی سچ کی راہ میں اس پر شعر
جو حق کے لیے جان نزیر اپنی گنوادے
تاریخ نے اس کو کبھی مردہ نہیں لکھا
موت سے کس کو مفر ہے پر شعر
موت سے کس کو رست گاری ہے
آج وہ کل ہماری باری ہے