پیغام Flashcards
(12 cards)
پیغام کے شاعر
علامہ محمد اقبال( 1877-1938)
دانہ تو، کھیتی بھی تو، باراں بھی تو، حاصل بھی تو،
یعنی کہ کام بھی تم نے کرنا ہے اور اس میں سے جو فضل ہے وہ بھی تمہارا ہی ہونا ہے
اس پر شعر
عمل سے زندگی بنتی ہےجنت بھی جہنم بھی
یہ خاقی اپنی فطرت میں نہ نوری ہےنہ ناری ہے
اپنی اصلیت سے اگاہ ہوں یعنی اپنی ہمت نہ ہارو اپنے اپ کو جانو وغیرہ پر شعر
اپنی اصلیت سے آگاہ ہو اے غافل! کہ تو
قطرہ ہے، لیکن مثال بحر بے پایاں بھی ہے
اشنا اپنی حقیقت سے ہو اے دہقان! ذرا
دانہ تو، کھیتی بھی تو، باراں بھی تو، حاصل بھی تو
مفہوم
اے دہقان اپنی اصلیت سے واقف ہو کہ بیج، کھیتی، بارش اور فصل تو ہی ہے
اہ کس کی جستجو اوارہ رکھتی ہے تجھے
راہ تو، راہرو بھی تو، رہبر بھی تو،منزل بھی تو
مفہوم
اے مسلمان تجھے کس چیز کی تلاش نے سرگرداں وہ پریشان کر رکھا ہے حالانکہ راستہ، مسافر، رہنما، مقام سب تو ہی ہے۔
کانپتا ہے دل تیرا اندیشئہ طوفان سے کیا
ناخدا تو، بحر تو، کشتی بھی تو، ساحل بھی تو
مفہوم
تو طوفان سے کیوں خوف کھاتا ہے کہ ملاح، سمندر، کشتی اور کنارا تو ہی ہے
دیکھ آ کر کوچہ چاک گریباں میں بھی
قیس تو،لیلی بھی تو،صحرا بھی تو،محمل بھی تو
مفہوم
اپنے پھٹے ہوئے گریباں میں ذرا جھانک کر دیکھ تو معلوم ہوگا قیس، لیلی، صحرا، محمل سب کچھ تو ہی ہے۔
قیس یعنی مجنوں یعنی محبت کرنے والا۔ لیلی محبوبہ ۔ صحرا یعنی میدان بھی تمہارا ہی ہے اور محمل یعنی جس پہ تم سواری کر رہے ہو وہ بھی تمہاری ہے۔
وائے نادانی! کہ تو محتاج ساقی ہو گیا
مے بھی تو،مینا بھی تو،ساقی بھی تو،محفل بھی تو
مفہوم
افسوس اے مسلمان تو ساقی کا دست نگر ہو گیا ہے حالانکہ مے، مینا و ساقی و محفل تو ہی ہے
ساقی مراد پہلے مغرب اور غیر مسلمان
شعلہ بن کر پھونک دے خاشاک غیر اللہ کو
خوف باطل کیا کہ ہے غارت گری باطل بھی تو
مفہوم
اے مسلمان تو باطل قوتوں کو آگ بن کر نیست و نابود کر دے باطل سے تجھے ہرگز خوف نہ کھانا چاہیے کیونکہ تو باطل کو ختم کرنے والا اہل ہے
بے خبر تو جوہر آئینہ ایام ہے
تو زمانے میں خدا کا آخری پیغام ہے
مفہوم
اے نادان تو تو زمانے کی رونق ہے تو زمانے میں خدا کا آخری پیغام ہے