وحدانیت Flashcards
(16 cards)
وحدانیت کے شاعر
مست توکل (1828-1895)
وحدانیت کا اصل ماخز
ترجمہ- طارق قریشی
اللہ تعالی کے واحد ہونے پر شعر
خدایا کون ہے ثانی تیرا ساری زمانے میں
توہی تو واحد بے مصر ہے اس کار خانے میں
اللہ تعالی کے قہر (جلال) پر شعر
کامل ہے جو ازل سے وہ ہے کمال تیرا
باقی جو ہے ابد تک وہ ہے جلال تیرا
اللہ تعالی کی رحمت پر شعر
ہم نے تو جہنم کی بہت کی تدبیر
لیکن تیری رحمت نے گوارا نہ کیا
اللہ تعالی کے جلوے(دیدار) پر شعر
تیرے جلوے کی آرزو ہے مجھے
میرے مولا تیرا ہی بندہ ہوں
قیامت کے دن اللہ کا دیدار کرنے پر شعر
خدایا! جلد ہو روزِ قیامت
تیرے دیدار کی مجھ کو طلب ہے
اللہ تعالی سے محبت کا مثل مجنوں ہونا پر شعر
میں تیرے عشق میں یوں ڈوبا ہوں
جیسے لیلیٰ کے عشق میں مجنوں
گناہوں کے باوجود اللہ تعالی کی رحمت کا امیدوار پر شعر
قیامت میں گناہ گاروں کو ہوگا آسرا تیرا
وہ جس کی مغفرت پر ہے بھروسا ذات ہے تیری
اے خدا تو ہے واحد و یکتا
ہے یہ شاہی فقط تجھے زیبا
مفہوم
اے خدا تو واحد اور لا شریک ہے اور یہ بادشاہت تجھے ہی زیب دیتی ہے یعنی تجھے ہی ججتی ہے
تو اگر قہر پر اتر آئے
تیری سطوت کا ہی رہے چرچا
مفہوم
اے اللہ اگر تو جلال میں آ جائے یعنی غصے میں آ جائے تو پھر بھی تیرے ہی روعب و دبدبے کی شہرت رہے گی
اور اگر رحمتوں پہ مائل ہو
کوئی مشفق نہیں تیرے جیسا
مفہوم
اے اللہ اگر تو رحمتوں پر امادہ ہو تو کوئی تیرے جیسا رحمت کرنے والا نہیں
قہر و رحمت پہ قادر اے ستارہ
میرا مقصد ہے بس تیرا جلوا
مفہوم
قہرو رحمت پر قدرت رکھنے والے اور عیب چھپانے والے میرا مقصد صرف تیرا دیدار ہے قہر یعنی غصہ
جب قیامت کی آئے گی ساعت
دید سے اپنے بہرہ ور فرما
مفہوم
جب قیامت کی گھڑی ائے تو اللہ مجھے اپنے دیدار سے مشرف فرمانا مشرف یعنی ملاقات کروانا یا نظارہ دکھانا
مثل مجنوں کے ہو جنوں ساماں
میرا پیکر کنہ میں ہے ڈوبا
مفہوم
اے اللہ میں تیرے عشق میں مجنوں کی طرح دیوانہ ہوں اگرچہ میں سرتاپا گنہگار ہوں
باوجود یکہ پر ہوں عصیاں سے
تیری رحمت کا پھر بھی ہے سودا
مفہوم
اے اللہ میں گناہوں سے پر ہوں لیکن پھر بھی دیوانگی کی حد تک تیری رحمت کا امیدوار ہوں