ہلال استقلال Flashcards
(14 cards)
ہلال استقلل کے شاعر
حفیظ جالندھری( 1900-1982)
یہ استقلال کا پرچم ہے، استحکام کا پرچم
شہیدوں، غازیوں کے ہاتھ سے انعام کا پرچم
مفہوم
حلال استقلال ہمارے عزم و ثبات اور مضبوطی کا مظہر ہے جو شہیدوں اور غازیوں کی طرف سے قوم کو عطا کیا گیا تحفہ ہے
ہلالی خنجر انگشت شہادت کا اشارہ ہے
یہ سیف اللہ کا پر تو فلک پر آشکارا ہے
مفہوم
اس پرچم پر بنا ہوا ہلالی خنجر اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ہم اللہ کی وحدانیت اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دینے والے ہیں اس طرح یہ ہلالی خنجر حضرت خالد بن ولید کی تلوار کا پر تو ہے جو آسمان پر ظاہر ہو رہا ہے
ہلال خنجر قومی عطیہ ہے شہیدوں کا
جو خود قربان ہو کر بھر گئے دامن نویدوں کا
مفہوم
اس پرچم پر بنا ہوا ہلالی خنجر قوم کو شہداء کی طرف سے عطا کردہ تحفہ ہے جنہوں نے اپنی جان کے عوض ہمیں خوشخبریاں بخشیں۔
حسن ابن علی کے اسوۂ مرادانہ کا پرچم
برائے شمع ملت سوزش پروانہ کا پرچم
مفہوم
یہ پرچم حضرت حسین کی بہادری اور سرفروشی کا عکاس ہے اور اس پرچم کی حامل قوم اس نام کی شمع کو روشن رکھنے کے لیے پروانے جیسی تڑپ رکھتی ہے
محمد ابن قاسم کے سحاب جود کا پرچم
یہ طارق کا، صلاح الدین کا، محمود کا پرچم
یہ پرچم محمد بن قاسم کی سخاوت کا آئینہ دار ہے یہ طارق بن زیاد، صلاح الدین ایوبی اور محمود غزنوی کا پرچم ہے
یہ پرچم ہے نشاں عالم میں فتح و کامرانی کا
زمین پر ابر رحمت ہے نوید اسمانی کا
مفہوم
یہ پرچم دنیا میں فتح و کامیابی کی علامت ہے زمین پر اس کی حیثیت رحمت کے بادل جیسی ہے اور یہ خدا کی طرف سے خوشخبری ہے
یہ پرچم یہ روایات عظیم الشان کا پرچم
یہی پرچم ہے استقلال پاکستان کا پرچم
مفہوم
یہ پاکستان کا پرچم اسلامی اقدار کا حامل ہے اور یہ پاکستان کی ثابت قدمی کی علامت ہے
پرچم پرچم والا شعر
ہمارا پرچم، یہ پیارا پرچم
یہ پرچموں میں عظیم پرچم
اسلام کا پرچم پر شعر
پرچم اسلام کو رکھنا ہمیشہ سربلند
ہے یہی روایات کہن کا پاستار
سربلند پرچم پر شعر
چاند روشن چمکتا ستارہ رہے
سب سے اونچا یہ جھنڈا ہمارا رہے
بہت محنت سے ہمارا یہ ملک لے کے ائے ہیں تو اس کو سنبھال کے رکھنے پر شعر
ہم لائے طوفان سے کشتی نکال کے
اس ملک کو رکھنا مرے بچوں سنبھال کے
اپنے وطن کے لیے لڑنے پر شعر
اے وطن! تو نے پکارا تو لہو کھول اٹھا
تیرے بندے تیرے جاں باز چلے آتے ہیں
اباؤ اجداد کا وطن میں کام وغیرہ پر شعر
وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو گئے